پاکستان کی قومی اسمبلی ميں حزب اختلاف کے رہنما سید خورشید شاہ نے اجلاس میں سوالوں کی بوچھاڑ کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستانی وزير اعظم نواز شریف قومی اسمبلی میں بتائيں کہ راحیل شریف کو کن شرائط پر این او سی ملا اور سعودی عرب کے نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کے اغراض و مقاصد کیا ہیں ؟

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستنای ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی ميں حزب اختلاف کے رہنما سید خورشید شاہ نے اجلاس میں سوالوں کی بوچھاڑ کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستانی وزير اعظم نواز شریف  قومی اسمبلی میں بتائيں کہ راحیل شریف کو کن شرائط پر این او سی ملا اور سعودی عرب کے نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کے اغراض و مقاصد کیا ہیں ؟ خورشید شاہ نے پاکستان کی قومی اسمبلی میں گرجتے ہوئے کہا کہ بتایاجائے سعودی اتحاد کا مقصد کیا ہے، یہ اتحاد کیسے اور کس کے خلاف  کام کرے گا ؟ انھوں نے کہا کہ شام ، عراق، لیبیا ، افغانستان ، ؛من ، بحرین اور اب قطر کے خلاف سعودی عرب کی گھناؤنی سازشوں کے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب کا اتحاد امیرکی اشاروں پر اسلامی ممالک کے خلاف بنایا گيا ہے۔ اور سعودی عرب امت مسلمہ میں اختلافات پیدا کرنے کی امریکی سازشوں کا حصہ ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ  سعودی عرب خود اسلامی ممالک کے لئے خطرات پیدا کررہا ہے اور پاکستانی وزير اعظم کن بنیادوں پر سعودی عرب کے تحفظ کی بات کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی وزير اعظم پرالیمنٹ میں آکر واضح کریں کہ وہ کن بنیادوں پر سعودی عرب کے نام نہاد فوجی اتحاد کا حصہ بن رہے ہیں ۔ اپوزیشن جماعتوں نے قطرکی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ خورشید شاہ اپنی تقریر کے بعد پاکستانی حکومت کین اقص کارکردگی کے پکش نظراپوزيشن جماعتوں کے ساتھ قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے بھاری مقدار میں رشوت دیکر پاکستانی وزیر اعظم اور پاکستانی فوج کے سابق سپہ سالار کو خرید لیا ہے ۔