مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش میں کسانوں کے قرض معافی اور اپنی فصل کی مناسب قیمت کے حصول کے لئے گذشتہ 6روز سے جاری احتجاج نے خونی شکل اختیار کر لی ہے ،جبکہ مظاہرین پر پولیس کی اندھا دھند فائرنگ سے 5کسان ہلاک جبکہ کئی زخمی ہو گئے ہیں۔ کسانوں کے احتجاج پر پولیس کی فائرنگ اور 5کسانوں کی ہلاکت کے بعد فسادات شروع ہو گئے ہیں جبکہ انتظامیہ نے مند سور میں کرفیو نافذ کر دیا ہے ،دوسری طرف مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ نے 5کسانوں کے قتل کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔ہندوستانی نجی ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق مدھیہ پردیش کے ضلع مند سور میں کسان اپنے مطالبات کے حق میں گذشتہ 6روز سے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں ،مظاہرین کا یہ احتجاج اس وقت پر تشدد فسادات میں تبدیل ہو گیا جب کسان تحریک کے مظاہرین کے ایک گروپ نے توڑ پھوڑ شروع کر دی اور کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی ،پولیس نے بے قابو کسانوں اور حالات پر اپنی دسترس قائم کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا تو کسان مشتعل ہو گئے اور پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئیں ،پولیس کی فائرنگ سے 5کسان گولیاں لگنے سے موقع پر ہلاک ہو گئے،جس کے بعد پورے ضلع میں پر تشدد واقعات پھیل گئے ہیں جبکہ کئی کسان پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی فائرنگ اور لاٹھی چارج سے زخمی ہو گئے ہیں ۔مشتعل کسانوں نے ریل کی پٹریاں ،ٹریفک سگنل اکھاڑ دیئے جبکہ کئی سرکاری گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا ہے ۔
اجراء کی تاریخ: 7 جون 2017 - 01:27
ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش میں کسانوں کے قرض معافی اور اپنی فصل کی مناسب قیمت کے حصول کے لئے گذشتہ 6روز سے جاری احتجاج نے خونی شکل اختیار کر لی ہے ،جبکہ مظاہرین پر پولیس کی اندھا دھند فائرنگ سے 5کسان ہلاک جبکہ کئی زخمی ہو گئے ہیں۔