افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان رکن پارلیمنٹ کے بیٹے کی نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پروہابی دہشت گردوں یکے بعد دیگرے ہونے والے 3 بم دھماکوں میں کم سے کم 20 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے خامہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان رکن پارلیمنٹ کے بیٹے کی نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پروہابی دہشت گردوں  یکے بعد دیگرے ہونے والے 3 بم دھماکوں میں کم سے کم 20 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق تدفین میں شریک افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بال بال بچ گئے۔
 افغان سینیٹر محمد عالم ایزدیار کا نوجوان بیٹا جمعہ 2 جون کو کابل میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہوا،جن میں دیگر 3 افراد ہلاک ہوئے تھے،مظاہرے گزشتہ ماہ 31 مئی کو کابل میں جرمنی کے قونصل خانے کے باہر ہونے والے بم دھماکے کے خلاف کئے گئے ، جس میں 100 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 500 افراد زخمی ہوئے۔ افغان روزہ دار مسلمانوں پر حملے کی ذمہ داری سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔