مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس موسمیاتی معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ آج سے پیرس معاہدے کی تمام غیر لازم شقوں پر عمل درآمد روک دے گا۔ اس معاملےپر فرانس، جرمنی، اٹلی نے مزید مذاکرات سے انکار کردیا جبکہ یورپی یونین اور چین نے پیرس معاہدے کو آگے بڑھانے کے عہد کا اعلان کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکہ کے پیرس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں اور اسے پھر سے طے کرنے کے لیے فوری مذاکرات شروع کیے جائیں گے تاکہ ایسا معاہدہ ہو جو امریکی ٹیکس دہندگان کے لیے بہتر ہو ۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ مذاکرات کاروں سے کہیں گے کہ سمجھوتے کی نئی شرائط منوائیں ۔ امریکہ ’گرین کلائمیٹ فنڈ‘ کی فنڈنگ فوری طور پر روک دے گا، کیونکہ بہت بڑی رقم ضائع ہو رہی ہے ۔
امریکہ سابق صدر باراک اوبامہ نے 2015 میں یہ معاہدہ کیا تھا اور اس اعلان پر ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ’مستقبل کو رد‘ کر رہی ہے۔
ادھر کینیڈا کی ماحولیات کی وزیر کا کہنا تھا کہ کینیڈا کو ٹرمپ کے اس فیصلے سے ’بہت مایوسی‘ ہوئی ہے۔ فرانس، جرمنی اور اٹلی کے سربراہان نے ایک مشترکہ بیان میں اس معاہدے سے متعلق امریکا سے دوبارہ کسی قسم کے مذاکرات کرنے کو مسترد کر دیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 2 جون 2017 - 15:59
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس موسمیاتی معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ آج سے پیرس معاہدے کی تمام غیر لازم شقوں پر عمل درآمد روک دے گا۔