مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے بین الاقوامی امور کے مشیر حسین امیر عبداللہیان نے تہران میں فلسطینی تنظیم حماس کے نمائندے خالد القدومی سے ملاقات میں سعودی عرب کے حکام کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اعتماد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کوامریکی صدر ٹرمپ سے کچھ نہیں ملےگا جبکہ ٹرمپ سعودی عرب سے بڑے پیمانے پر ٹیکس اور تاوان وصول کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے بعد یمن کے نہتے اور بےگناہ عوام پر سعودی عرب کے وحشیانہ اور مجرمانہ حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ بحرینی حکومت کے بحرینی عوام پر بھی مظالم بڑھ گئے ہیں۔امیر عبداللہیان نے کہا کہ امیرکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کے دورے کے دوران یہ کوشش تھی کہ مسئلہ فلسطین کو سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک فراموش کریدں اور وہ اپنی توجہ اسرائیل سے ہٹا کر اسلامی جمہویرہ ایران کی طرف مبذول کریں ، امیر عبداللہیان نے کہا کہ ٹرمپ سعودی عرب کے ذریعہ مسئلہ فلسطین کو پس پشت ڈالنے میں کسی حد تک کامیاب ہوگیا ہے لیکن فلسطینی عوام کسی کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ خالد قدومی نے اس ملاقات میں ایران میں فلسطین کی حمایت میں چھٹی عالمی کانفرنس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران واحد اسلامی ملک ہے جو فلسطینیوں کا سچا حامی ہے اور فلسطینی عوام کو ایران کی حمایت پر فخر ہے۔
اجراء کی تاریخ: 29 مئی 2017 - 00:34
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے بین الاقوامی امور کے مشیر نے سعودی عرب کے حکام کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اعتماد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کوامریکی صدر ٹرمپ سے کچھ نہیں ملےگا جبکہ ٹرمپ سعودی عرب سے بڑے پیمانے پر ٹیکس اور تاوان وصول کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔