مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے بچوں سے متعلق ادارے ’یونیسیف‘ نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں لگ بھگ 4 لاکھ بچوں کو غذائی قلت کا شدید خطرہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق ’یونیسیف‘ کے ایک بیان میں کہا کہ ملک کے پانچ صوبوں میں تشدد کے باعث اْن علاقوں میں انتہائی ضروری صحت کی سہولتوں کا نظام کام نہیں کر رہا ہے۔
صرف وسطی کاسی صوبے میں صحت کے ایک تہائی مراکز عملے کی سلامتی کو لاحق خدشات اور ضروری ادویات و طبی سامان کی کمی کے باعث مجبوراً بند ہیں۔
یونیسیف کے ایک بیان میں کہا گیا کہ لڑائی کے باعث علاقے میں مقامی لوگوں کے لیے کاشت کاری مشکل ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے بچوں کو غذائی قلت کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اگر ضروری سہولتوں کی فراہمی جلد بحال نہ ہوئی تو بچوں کے لیے مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔’یونیسیف‘ کی علاقائی ڈائریکٹر مئیری پائیری نے کہا کہ مغربی اور وسطی افریقہ میں صحت کی ناکافی سہولتوں، پینے کے صاف پانی اور خوراک کی کمی سے لاکھوں بچوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
اجراء کی تاریخ: 26 مئی 2017 - 01:12
اقوام متحدہ کے بچوں سے متعلق ادارے ’یونیسیف‘ نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں لگ بھگ 4 لاکھ بچوں کو غذائی قلت کا شدید خطرہ ہے۔