گزشتہ ہفتے ترک صدر رجب طیب اردوغان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ ترک صدر کے پہنچنے پر وائٹ ہاؤس کے باہر سیکڑوں افراد نے ترک صدر کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی کی جس کے بعد ترک صدر کے محافظوں مظاہرین پر تشدد کیا جس کی امریکہ نے مذمت کی۔

مہرخبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ترک صدر رجب طیب اردوغان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ ترک صدر کے پہنچنے پر وائٹ ہاؤس کے باہر سیکڑوں افراد نے ترک صدر کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی کی جس کے بعد ترک صدر کے محافظوں مظاہرین پر تشدد کیا جس کی امریکہ نے مذمت کی۔ ادھر ترکی نے انقرہ میں امریکی سفیر کو وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج بھی کیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق  ترک صدر کے محافظوں نے مظاہرین کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کی تو جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ جھڑپوں کے دوران ترک صدارتی محافظوں نے مظاہرین پر تشدد کیا اور انھیں زد و کوب کیا۔ واشنگٹن ڈی سی کی میٹروپولیٹن پولیس نے موقع پر پہنچ کرترک صدارتی محافظوں سے جارحانہ رویہ اختیار کیا ، جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بھی ترک صدر کے محافظوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ امریکہ میں ہرشخص کو آزادی ہے مظاہرین پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔