مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان اور ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے کراچی سے داعش کے اہم رابطہ کار کو بھانجی سمیت گرفتار کرلیا ہے داعش کے اہم رابطہ کار کا تعلق لاہور کی انجینئرنگ یونیورسٹی سے ہے۔ کراچی میں حساس اداروں اور سیکورٹی اہلکاروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا اور داعش کا مبینہ رابطہ کار گروپ پکڑلیا جن میں یونیورسٹی پروفیسر اور اس کی قریبی رشتے دار سمیت پانچ افراد شامل ہیں۔محکمہ انسداد دہشت گردی ذرائع کے مطابق زیر حراست پروفیسر کا تعلق لاہور کی انجینئرنگ یونیورسٹی سے ہے اور اس کے ساتھ گرفتار ہونے والے خاتون بھی اسی کی بھانجی ہے ۔ ملزمان کے داعش ارکان سے مبینہ رابطوں کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ملزمان پر تقریبات کی کوریج میں استعمال ہونے والے چھوٹے ڈرونز سے ٹارگٹڈ بم حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔خفیہ اطلاعات پر کی گئی اس کارروائی میں ملزمان کے دیگر ساتھی بھی پکڑے گئے۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق پاکستان میں وہابی ادارے اور مدارس داعش کو بڑي مدد فراہم کررہےہیں اور پاکستان میں داعش کی سرگرمیاں مزید تیز کرنے کے لئے بھر پور کوشش میں لگے ہوئے ہیں داعش کے حامیوں میں لال مسجد کے سابق خطیب ملا عبدالعزیز بھی شامل ہیں۔ لیکن پاکستانی حکومت انھیں گرفتار کرنے اور سزادینے میں ناکام ہوگئی ہے۔ داعش کے حامی پاکستان کی سڑکوں پر کھلے عام ٹہل رہے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 22 مئی 2017 - 13:20
پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے کراچی سے داعش کے اہم رابطہ کار کو بھانجی سمیت گرفتار کرلیا ہے داعش کے اہم رابطہ کار کا تعلق لاہور کی انجینئرنگ یونیورسٹی سے ہے۔