مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وزیراعظم نواز شریف سے ایک ہفتے میں (27 مئی تک) مستعفی ہو کر پانامہ لیکس کیس کی تحیقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستانی وکلاء کے مطابق وزیراعظم سات روز میں استعفیٰ دیں ورنہ ملک گیر تحریک چلائی جائے گی۔لاہور ہائی کورٹ میں منقعدہ آل پاکستان وکلاء کنونشن میں دونوں بار کونسلز کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کرپشن کے خاتمے کے لیے تحریک چلانے کا اعلان بھی کیا گیا۔اعلامیے سے متعلق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر رشید اے رضوی کا کہنا تھا کہ تمام بار ایسوسی ایشنز ہر جمعرات کرپشن کے خلاف دن منائیں گی۔وکلاء نے مزید مطالبہ کیا کہ چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) کو بھی فوری طور پر ان کے عہدوں سے برطرف کیا جائے کیونکہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 20 مئی 2017 - 15:10
پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وزیراعظم نواز شریف سے ایک ہفتے میں (27 مئی تک) مستعفی ہو کر پانامہ لیکس کیس کی تحیقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔