امریکہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو پاکستان کے اندر اور ملحقہ علاقوں میں نشانہ بنائیں گے امریکہ نے نواز شریف حکومت کی حامی مذہبی جماعت کو دہشت گرد قراردیتے ہوئے اس کے تین رہنماؤں پر پابندی عائد کردی ہے جنھیں پاکستان کی موجودہ حکومت کے بالکل قریب سمجھاجاتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو پاکستان کے اندر اور ملحقہ علاقوں میں نشانہ بنائیں گے امریکہ نے نواز شریف حکومت کی حامی مذہبی جماعت کو دہشت گرد قراردیتے ہوئے اس کے تین رہنماؤں پر پابندی عائد کردی ہے جنھیں پاکستان کی موجودہ حکومت کے بالکل قریب سمجھاجاتا ہے۔ لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ القرآن (جے ڈی کیو) پر پابندی امریکہ کی 12 سے زائد انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے کانگریس میں جمع کردہ اس رپورٹ کے بعدعائدکی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان سے تاحال مبینہ طور پر دہشت گردگروہ  ہندوستان اور افغانستان پر حملے کررہے ہیں اور ان کی یہ سرگرمیاں مستقبل میں بھی ممکنہ طور پر جاری رہیں گی۔امریکہ کی جانب سے عائد تازہ پابندیوں کا اطلاق طالبان اور القاعدہ پر بھی ہوگا جبکہ داعش خراساں سے تعلق رکھنے والے چند دہشت گرد رہنماؤں کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ اعلامیے کے مطابق اس کارروائی کا مقصد جے ڈی کیو کی قیادت اور جے ڈی کیو، طالبان، القاعدہ، لشکر طیبہ، داعش اور داعش خراساں کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی شامل ہے جو پاکستان میںم وجود ہیں۔ جے ڈی کیو کی قیادت کے تین اعلی رہنماؤں کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کردیا گیا ہے جن میں حیات اللہ غلام محمد، علی محمد ابوتراب اور عنایت الرحمن کے نام شامل ہیں اور یہ تینوں افراد پاکستان کی موجود نواز شریف حکومت کے انتہائی قریب ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کے حامی اور سہولتکار حکومتی بینچوں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔