امریکی خفیہ ایجنسی کے حکام نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان میں موجود دہشت گرد عناصر 2017 میں بھی جنوبی ایشیاء میں امریکی مفادات کے لیے خطرہ رہیں گے یہ وہی دہشت گرد گروپ ہیں جنھیں امریکہ نے سعودی عرب کے تعاون سے تشکیل دیا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی کے حکام نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان میں موجود دہشت گرد عناصر 2017 میں بھی جنوبی ایشیاء میں امریکی مفادات کے لیے خطرہ رہیں گے یہ وہی دہشت گرد گروپ ہیں جنھیں امریکہ نے سعودی عرب کے تعاون سے تشکیل دیا تھا۔ جبکہ یہ عناصر بھارت اور افغانستان میں تخریب کاری کا منصوبہ جاری رکھیں گے۔امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے انٹیلی جنس میں خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے پیش کی جانے والی مشترکہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ابھرتا ہوا چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ممکنہ طور پر دہشت گردوں اور شدت پسندوں کو اضافہ اہداف فراہم کرے گا۔اس رپوٹ میں پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا اور خبردار کیا گیا کہ اسلام آباد کی ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے حصول کی جدوجہد نے ان کے استعمال کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ڈینیل کوسٹ نے سینیٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس میں یہ رپورٹ پیش کی۔ یہ رپورٹ گذشتہ برسوں کے دوران کی جانے والی پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں پر سب سے زیادہ نقصان دہ امریکی تنقید ہے۔اس رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے پاکستان نہ صرف اپنی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال کرنے دے رہا ہے بلکہ بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات بھی خراب کررہا ہے۔اس رپورٹ میں یہ بھی اشارہ دیا گیا کہ اگر بھارت میں دوبارہ کوئی دہشت گرد حملہ ہوتا ہے اور اس کے تانے بانے پاکستان سے ملتے ہیں تو یہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست تنازع کی وجہ بن سکتا ہے۔اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد عناصر موقع ملتے ہی امریکی سرزمین کے خلاف بھی منصوبہ بندی کریں گے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان ممکنہ طور پر ملک کی اندورنی سیکیورٹی کی صورتحال کو سنبھالنے کے قابل ہوجائے گا تاہم پاکستان مخالف گروپ آسان اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔جن گروپس کی جانب سے پاکستان کو سب سے زیادہ خطرہ ہوگا ان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان، جماعت الاحرار، برصغیر میں القاعدہ، داعش خراساں گروپ، لشکر جھنگوی اور لشکر جھنگوی العالمی شامل ہیں۔