مہر خبررساں ایجنسی نے مصری الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصری سکیورٹی فورسز نے اخوان المسلمون کے 8 ارکان کو ایک مقابلے کے دوران ہلاک کردیا ہے۔ ان افراد کو ملک کے جنوبی حصے میں ایک مقابلے میں قتل کیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں اخوان المسلمون کے مرکزی رہنماحلمی سعد مصری بھی شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق 2013ء میں اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے مصری صدر محمد مرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اس جماعت کے خلاف مصر میں کارروائی جاری ہے۔ مصر نے اخوان المسلمون کو گزشتہ برس دہشت گرد اور کالعدم تنظیم قرار دے دیا تھا، اور اب سکیورٹی مقابلوں میں اخوان کے ارکان کو ہلاک کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ مصری عدالت نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد البدیع سمیت 3رہنماﺅں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ محمد البدیع کو پہلے ہی سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔ مصری وزارت داخلہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اخوان المسلمون کے ارکان سکیورٹی فورسز پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اور ملک کے جنوب میں ان کے خلاف آپریشن کے دوران انہیں ہلاک کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے بھاری رقم خرچ کرکے مصری فوج کے ذریعہ سابق صدر ممحد مرسی کو تخت صدارت سے اتار کر جیل بھجوا دیا ، سعودی عرب کی اسلامی ممالک کے اندر معاندانہ اور امیرکہ نواز کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سعودی عرب نے مصر اور شام میں اخوان المسلمین کو اپنی مخصوص پالیسی کے ذریعہ تباہ کردیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 9 مئی 2017 - 07:31
مصری سکیورٹی فورسز نے اخوان المسلمون کے 8 ارکان کو ایک مقابلے کے دوران ہلاک کردیا ہے۔ ان افراد کو ملک کے جنوبی حصے میں ایک مقابلے میں قتل کیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں اخوان المسلمون کے مرکزی رہنماحلمی سعد مصری بھی شامل ہیں۔