مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے عالمی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا ہے کہ ایران نے جاںفشانی اور قربانی پیش کرکے علاقائی ممالک کو تقسیم کرنے کے امریکی اور صہیونی منصوبے کو ناکام بنادیا ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے ریاض اور واشنگٹن کے باہمی تعاون اور خطے میں امن و ثبات کے بارے میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کے مسائل کے بارے میں ایران کا مؤقف واضح اور روشن ہے ، علاقہ میں امن و ثبات صرف علاقائی ممالک کے باہمی تعاون کے ذریعہ ہی ممکن ہے اور ہزاروں کلو میٹر دور رہنے والا ملک خطے میں بدامنی پھیلا سکتا ہے لیکن امن قائم نہیں کرسکتا ، خطے میں پائدار امن کے قیام کے سلسلے میں علاقائی ممالک اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ امریکہ اپنے مفادات کے لئےخطے کے ممالک کو کمزور بنا کر انھیں اپنے زیر نظر رکھے ہوئے ہےاور خطے میں جاری بد امنی اور دہشت گردی کے پیچھے امریکی اور اس کے اتحادی عرب ممالک کا ہاتھ نمایاں ہے اور امریکہ دہشت گردی کے ذریعہ علاقائی ممالک کو تقسیم کرنے کے منصوبے پر گامزن تھا لیکن ایران نے علاقائي ممالک کی ان کی درخواست پر مدد اور قربانی پیش کرکے علاقائي ممالک کو تقسیم سے بچا لیا۔ ڈاکٹر ولایتی نے کہا کہ جب تک امریکہ خطے میں موجود ہے تب تک اس خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ امریکہ خطے میں عدم استحکام پیدا کرکے خطے میں اپنے موجود کو جواز بنا رہا ہے۔ولایتی نے ایران اور روس کے باہمی تعاون کو اسٹراٹیجک قراردیتے ہوئے کہا کہ سیاسی مسائل کے بارے میں آخری فیصلہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ہاتھ میں ہے۔