مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عوام کو پاکستان آرمی کے خلاف بھڑکانے اور فورسز کے لیے نفرت پھیلانے کے سلسلے میں راولپنڈی تھانہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق راولپنڈی میں درج کرائی گئی رپورٹ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) نہیں ہے بلکہ یہ پولیس کی جانب سے درج کیے جانے والے رونامچے کے مماثل ایک رپورٹ ہے جسے پولیس کی ڈائری میں درج کیا گیا ہے۔ایک صفحے پر مشتمل رپورٹ ایڈووکیٹ اشتیاق احمد مرزا نے درج کرائی، جن کا دعویٰ ہے کہ ان کی سیاسی جماعت 'آئی ایم پاکستان' الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ ہے۔اشتیاق احمد نے اپنی شکایت میں کہا کہ وہ ضلعی عدالت میں اپنے دفتر میں بیٹھے تھے کہ انھیں واٹس ایپ پر ایک کلپ موصول ہوا، جس میں ایک شخص تقریر کررہا تھا اور وہ فوج کے خلاف عوام کو بھڑکا رہا تھا۔اشتیاق احمد کے مطابق یہ واضح طور پر دیکھا جاسکتا تھا کہ جو شخص تقریر کررہا تھا وہ وزیراعظم نواز شریف ہیں جو مبینہ طور پر عوام کو بھڑکا رہے تھے اور مسلح افواج کے خلاف نفرت پھیلا رہے تھے۔ ایڈووکیٹ اشتیاق احمد نے نواز شریف کے خلاف کیس درج کرنے کی استدعا کی۔ واضح رہے کہ وزیراعظم کے خلاف شکایت راولپنڈی کی سول لائنز پولیس نے رپورٹ نمبر 4 کے طور پر 3 مئی 2017 کو درج کی۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم بھاری رقومات خرچ کرکے مختلف کیسز میں خود کو بچآنے کی کوشش کررہ ےہیں ان پر "را" کے ایجنث سجن جندال سے خفیہ ملاقات کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے جسے غداری کے زمرے میں شمار کیا جارہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 5 مئی 2017 - 13:32
پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عوام کو پاکستان آرمی کے خلاف بھڑکانے اور فورسز کے لیے نفرت پھیلانے کے سلسلے میں راولپنڈی تھانہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔