افغانستان کے شمالی صوبہ بلخ کے صدر مقام مزار شریف میں فوجی وردیوں میں ملبوس تقریباً 10 طالبان حملہ آوروں نے فوجی کیمپ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 140 تک پنچ گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے  خامہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبہ بلخ کے صدر مقام مزار شریف میں فوجی وردیوں میں ملبوس تقریباً 10 طالبان حملہ آوروں  نے فوجی کیمپ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 140 تک پہنچ گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبہ بلخ کے صدر مقام مزار شریف میں فوجی وردیوں میں ملبوس تقریباً 10 حملہ آوروں  نے فوجی کیمپ پر حملہ کردیا جس کے بعد دونوں دہشت گردوں نے پہلے مسجد اور بعدازاں کھانا کھانے کے مقام پر فوجیوں پر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 140 ہو گئی ہے جب کہ متعدد زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق فوجی تربیتی مرکز پر فوجی لباس میں ملبوس دہشت گرد گاڑی میں بیٹھ کر داخلی دروازے پر کلئیرنس لینے کے بعد دوسرے دروازے تک پہنچے جہاں اہلکار نے ان سے پوچھ گچھ کی تو ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جب کہ گاڑی میں موجود دہشت گرد فوجی کیمپ کے اندرونی احاطے میں داخل ہوگئے جہاں ان میں سے ایک گروپ نے مسجد میں نماز پڑھنے والے فوجیوں کو نشانہ بنایا جب کہ دوسرے گروہ نے کھانا کھانے کے مقام پر اہلکاروں پر فائرنگ کی۔حکام کے مطابق 10 میں سے 7 حملہ آور فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے جب کہ 2 نے خود کو دھماکے سے اڑایا اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ادھر طالبان دہشت گردوں  نے اپنے بیان میں فوجی تربیتی کیمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔