وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کے سابق صدر باراک اوبامہ نے 2016 میں ٹرمپ ٹاور کی جاسوسی کرائی اور ٹرمپ کے ٹیلیفون بھی ٹیپ کرائے جبکہ اقوام متحدہ، اٹلی، جرمنی اور دیگر یورپی ملکوں اور میڈیا نمائندگان کو بھی جاسوسی کا نشانہ بنایا گیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے امریکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کے سابق صدر باراک اوبامہ نے 2016 میں ٹرمپ ٹاور کی جاسوسی کرائی اور ٹرمپ کے ٹیلیفون بھی ٹیپ کرائے جبکہ اقوام متحدہ، اٹلی، جرمنی اور دیگر یورپی ملکوں اور میڈیا نمائندگان کو بھی جاسوسی کا نشانہ بنایا گیا۔  اطلاعات کے مطابق وکی لیکس نے والٹ سیون کے نام سے نئی دستاویزات جاری کی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق باراک اوبامہ نے 2013 سے2016 تک اقوام متحدہ کے اس وقت کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی ملاقات کی جاسوسی کرائی۔ اوبامہ کی ایجنسیوں نے اسرائیل اور اٹلی کے درمیان روابط کے مراسلے بھی چرائے۔ مراسلوں میں اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اٹلی سے درخواست کی تھی کہ وہ امریکی صدر باراک اوبامہ کے ساتھ اختلافات ختم کرائے۔ وکی لیکس کے مطابق سابق صدر باراک اوبامہ نے 2016 میں ٹرمپ ٹاور کی جاسوسی کرائی اور ٹرمپ کے ٹیلیفون بھی ٹیپ کرائے۔