مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نےرائٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ روس، شام میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایران کےفوجی مراکز کو عارضی طور پر استعمال کرسکتا ہے۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ روس اور ایران دونوں شام کے صدر بشاراسد کے قریبی اتحادی ہیں اور گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران شامی عوام اور حکومت کی حمایت کے حق میں روس اور ایران نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ ایران میں روس کا کوئی فوجی مرکز نہیں ہے لیکن روس کے ساتھ ہمارا اچھا تعاون ہے اور اگر روس کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ایرانی سہولت کی ضرورت ہوئی تو ہم اس پر غور کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی روس کے دو روزہ دورے پر گزشتہ روز ماسکو پہنچے ہیں جہاں انھوں نے روسی وزیر اعظم سےملاقات اور گفتگو کی ہے اور آج وہ روس کے صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ ملاقات میں 15 معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
اجراء کی تاریخ: 28 مارچ 2017 - 15:11
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ کہ روس، شام میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایران کےفوجی مراکز کوعارضی طور پر استعمال کرسکتا ہے۔