مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہےکہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں پر عالمی پابندیاں غیر حقیقت پسندانہ ہیں کیونکہ یہ قومی سلامتی کی اہم ضرورت ہیں ۔ امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت تقریباً 40 ممالک نے ایٹمی ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے کا عملی بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔ امریکی نمائندے نے دنیا سے تو ایٹمی ہتھیاروں کے خامتہ کی حواہش ظاہر کی لیکن امریکہ کے لئے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کو لازمی قراردیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ہمیں حقیقت پسندانہ سوچ اپنانی چاہیے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار میں آنے سے پہلے ہی ملکی سلامتی کے نام پر ایٹمی ہتھیاروں کی ضرورت پر زور دیتے رہے ہیں جبکہ صحافیوں کے ساتھ نکی ہیلی کا مذکورہ اظہارِ خیال بھی اسی پالیسی کا تسلسل ہے۔ اس وقت اقوامِ متحدہ میں ایٹمی ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق ایک نئے عالمی معاہدے کے بارے میں بحث جاری ہے لیکن تین بڑی ایٹمی طاقتوں یعنی امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت تقریباً 40 ممالک نے اس معاہدے کا عملی بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔ اب تک اقوامِ متحدہ کے 120 سے زائد ممالک اس نئے معاہدے کے حق میں رائے کا اظہار کرچکے ہیں۔واضح رہے کہ اکتوبر 2016 میں اقوام متحدہ نے ایٹمی ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق ایک نئے عالمی معاہدے پر مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس بارے میں رائے شماری کے دوران امریکہ، برطانیہ، فرانس، اسرائیل اور روس نے اس معاہدے کے خلاف ووٹ دیا تھا جبکہ چین، ہندوستان اور پاکستان نے رائے شمارے میں حصہ نہیں لیا تھا۔
اجراء کی تاریخ: 28 مارچ 2017 - 15:02
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں پر عالمی پابندیاں غیر حقیقت پسندانہ ہیں کیونکہ یہ قومی سلامتی کی اہم ضرورت ہیں ۔