مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والے دہشت گردوں کا تعلق وہابی گمراہ فرقہ سے ہے اور وہابی گمراہ فرقہ کا تعلق سعودی عرب سے ہے جو اسلامی تعلیمات اور رحمۃ للعالمین کے بنیادی اصولوں سے بہت دورہے وہابیت بنی امیہ اوریزیدی افکارکو دنیا بھر میں فروغ دے رہی ہے اور وہابیوں کی دہشت گردی یزیدی اور بنی امیہ کی دہشت گردی کا ایک اہم نمونہ ہے۔ پاکستان اور افغانستان سمیت جتنے بھی ممالک میں دہشت گردانہ حملے ہوتے ہیں ان تمام حملوں میں وہابی دہشت گرد ملوث ہیں اور وہابی نظریہ سے منسلک مدارس اوراداروں کی طرف سے وہابی دہشت گردوں کو مکمل حمایت حاصل ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے مفتیوں نے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کے بھیانک جرائم کو جہاد جیسے مقدس نام سے تعبیر کیا اور فتوے صادر کرکے ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کی۔ ، پاکستان، لندن، پیرس ،صومالیہ، ترکی، افغانستان اور دیگر ممالک میں جاری دہشت گردی کے پیچھے وہابی فکر کارفرما ہے اور وہابیوں کو سعودی عرب اور خلیجی عرب ریاستوں کی طرف سے اعلانیہ مدد مل رہی ہے۔ دہشت گرد برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک میں مسلمانوں پر نسل پرستانہ حملوں کا سبب بن رہے ہیں جبکہ مسلمانوں کا ان حملوں سے کوئی تعلق نہیں بلکہ ان حملوں کے پیچھے وہابی فکر کارفرما ہے اور ماضی میں وہابیوں کی تشکیل اور موجودہ دور میں وہابی فکر کے فروغ میں امریکہ و برطانیہ اور سعودی عرب کا اہم کردارہے۔
اجراء کی تاریخ: 24 مارچ 2017 - 00:20
دنیا بھر میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والے دہشت گردگروہوں کا تعلق وہابی گمراہ فرقہ سے ہے اور وہابی گمراہ فرقہ کا تعلق سعودی عرب سے ہے جو اسلامی تعلیمات اور رحمۃ للعالمین کے بنیادی اصولوں سے بہت دورہے وہابیت بنی امیہ اوریزیدی افکارکو دنیا بھر میں فروغ دے رہی ہے اور وہابیوں کی دہشت گردی یزیدی اور بنی امیہ کی دہشت گردی کا اہم نمونہ ہے۔