مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کی پولیس نےامریکی سفارتکار سے تفتیش کرنی تھی لیکن تفتیش کی اجازت نہ ملنے پر نیوزی لینڈ نے امریکی سفارت کار کو ملک بدر کردیاہے۔ نیوزی لینڈ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے سفارتی استثنا کا سہارا لیتے ہوئے اپنے سفارت کار کو تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے نہیں کیا ، جس کی وجہ سے نیوز ی لینڈ کے حکام نے سفارت خانے کو ہدایت جاری کی تھیں کہ سفارت کار کو قوانین کا احترام نہ کرنے کی پاداش میں امریکہ واپس بھیج دیا جائے ۔
امریکی سفارتکار مبینہ طور پر 12 مارچ کو پیش آنے والے ایک واقعے میں ملوث تھا اور پولیس اس سلسلے میں تفتیش کرنا چاہتی تھی تاہم امریکہ نے استثنی ختم کرنے سے انکار کردیا تھا۔
ادھر پولیس کی جانب سے الزامات کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا گیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 20 مارچ 2017 - 18:23
نیوزی لینڈ کی پولیس نےامریکی سفارتکار سے تفتیش کرنی تھی تفتیش کی اجازت نہ ملنے پر نیوزی لینڈ نے امریکی سفارت کار کو ملک بدر کردیاہے۔