مہر خبررساں ایجنسی نے آناتونی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک وزیر خارجہ چاوش اوغلو نے جرمنی کی جانب سے ترکی میں ہونے والی گرفتاریوں پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی ترکی کو جمہوریت اور انسانی حقوق کا درس دینا بند کردے۔ ترک وزیر خارجہ چاوش اوغلو نے جرمنی کی جانب سے ترک شہریوں پر بڑھتے ہوئے منظم دباؤ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ برلن ہمیں انسانی حقوق اور جمہوریت کا درس دینا بند کر ے اور اپنے گریبان میں جھانکے۔
اطلاعات کے مطابق جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ترک قونصل خانے کے باہر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ چاوش اوغلو کا کہنا تھا کہ یورپ میں نسل پرستی اور اسلام فوبیا کےمسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی جرمنی سے اچھے دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے لیکن جرمنی کی جانب سے ترکی کے شہریوں کے خلاف منظم سوچ دونوں ممالک کی دوستی میں بڑی رکاوٹ ہے اورترک شہریوں پرجرمنی کا دباؤ ناقابل قبول ہے۔ واضح رہے کہ ترکی میں گزشتہ برس جولائی میں ہونے والی فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد سے نیٹو اتحادی ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ ترکی کو بڑے پیمانے پر شہریوں کی گرفتاری اور معطلی پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔