مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک کے شہریوں اور مہاجرین پرپابندیوں کو بین الاقوامی قوانین کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں پناہ گزینوں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑے گا اور امریکی صدر کے اقدامات سے دہشت گردوں کو فائدہ پہنچےگا۔ اطلاعا کے مطابق اقوام متحدہ کے جاری کردہ بیان میں ماہرین کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ سے اس بات کا مطالبہ کیا گیا کہ وہ دہشت گردی سے جان بچا کر آنے والے لوگوں کو ان کی نسل، قومیت اور مذہب میں امتیاز نہ برتتے ہوئے تحفظ فراہم کریں جبکہ امریکہ کو پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے اور ان کے زبردستی انخلاء سے بھی گریز کرنا چاہیے۔اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق یہ احکام واضح طور پر امتیازی ہیں جبکہ یہ امریکہ کی دنیا بھر میں رسوائی کا سبب بھی بنیں گے۔واضح رہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستانہ اقدام کے خلاف امریکہ سمیت کئی ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستانہ اقدامات کی حمایت کی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے وزير خآرجہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے اقدامات کسی مذہب کے خلاف نہیں ہیں بلکہ امریکی مفاد میں ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 1 فروری 2017 - 20:58
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک کے شہریوں اور مہاجرین پرپابندیوں کو بین الاقوامی قوانین کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں پناہ گزینوں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑے گا اور امریکی صدر کے اقدامات سے دہشت گردوں کو فائدہ پہنچےگا۔