مہر خبررساں ایجنسی نے شینہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین نے جنوبی بحیرہ چین کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے حالیہ بیان پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے سے باز رہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران جنوبی بحیرہ چین سے متعلق آئندہ امریکی حکمت عملی کے بارے میں ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اس خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنائے گا۔چین نے وائٹ ہاؤس کے اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کا علاقہ ’’ناقابلِ تردید طور پر‘‘ اس کا حصہ ہے اور امریکہ اس خطے کو متنازعہ قرار دے کر وہاں دخل اندازی سے باز رہے۔واشنگٹن کو جواب دیتے ہوئے چینی وزارتِ خارجہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ امریکہ بحیرہ چین کے معاملے میں فریق نہیں اور اس خطے پر استحقاق کے حوالے سے چین کی پوزیشن بالکل واضح اور اس کے تمام اقدامات قانونی ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 25 جنوری 2017 - 10:50
چین نے جنوبی بحیرہ چین کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے حالیہ بیان پر شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے سے باز رہے۔