مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سربیا کی سرحد پر ہنگری میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کو لاتیں مار کر گرانے والی ہنگری کی کیمرا وومین کو تین سالہ نگرانی و معطلی کی سزا سنا دی گئی۔ 8 ستمبر 2015 کو رازکے کے علاقے میں مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے مہاجرین ہنگری کی سرحد عبور کرنے اور مغربی یورپ جانے کی تگ و دو میں تھے اور پولیس کی رکاوٹیں توڑتے ہوئے سرحد عبور کرنے لگے اس دوران ہنگری کی کیمرا وومین پیٹرا لازسلو دوڑتے ہوئے مہاجرین کو لاتیں مار کر گراتی اور ان کی ویڈیو بناتی رہی ۔ کسی دوسرے کیمرے سے بنائی گئی خاتون کے اس عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دی گئی جو آن کی آن میں وائرل ہوگئی۔ پیٹرا لازسلو کا غیر انسانی رویہ سامنے آنے پر اس کے ادارے نے اسے فوری طور پر نوکری سے فارغ کردیاجبکہ خاتون کے خلاف ایک مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔
جمعرات کو عدالت نے اسے تین سال تک معطلی کی سزا سناتے ہوئے زیر نگرانی رکھنے کی بھی ہدایت کردی۔ جج ایلس ناناسی نے عدالتی سماعت کے دوران کہا کہ لازسلو نے سماجی رویوں کی خلاف ورزی کی اور ان کی جانب سے دفاع میں دیے جانے والے دلائل اور حقائق آپس میں میل نہیں کھاتے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور اسی تناظر میں وہ خود عدالتی کارروائی میں شریک نہیں ہوئی۔عدالت نے اس مقدمے کی سماعت کے دوران ویڈیو کا ایک ایک فریم دیکھا، اس دوران لازسلو سے سوالات پوچھے جاتے رہے۔نامعلوم مقام سے ویڈیو لنک کے ذریعے کیمرا وومین عدالتی کارروائی میں شریک ہوئی اور سزا سنائے جانے کے بعد اس نے کہا کہ وہ اس سزا کے خلاف اپیل کرے گی۔