مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگلے پانچ سال کے دوران نہ صرف اقوام عالم کا اندرونی انتشار بڑھے گا بلکہ ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ بھی اس حد کو پہنچ جائے گا جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
امریکی نیشنل انٹیلی جنس کاﺅنسل کی یہ رپورٹ ” گلوبل ٹرینڈز: پیرا ڈوکس آف پراگریس “ کے نام سے شائع کی گئی ہے۔ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے سے دو ہفتے قبل سامنے آنے والی اس رپورٹ میں ایک تاریک مستقبل کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ امریکہ کی 17 خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹوں کے جامع اور مشترکہ تجزیے پر مشتمل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آنیوالے دنوں میں افراد اور چھوٹے گروپ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے دہشت گردی کی نئی لہر کو جنم دیں گے۔ امریکہ کے خلاف روس اور چین کا خطرہ بڑی حد تک بڑھ جائے گا لیکن غالباً یہ خطرہ ایک مکمل جنگ سے کچھ پیچھے ہی رہے گا۔
دنیا کے اکثر ممالک میں اقتصادی شرح نمو متوقع حد سے کم رہے گی جس کے نتیجے میں نہ صرف غربت میں کمی کی کوششیں متاثر ہونگی بلکہ روزگار کے بڑھتے ہوئے مسائل بھی دیکھنے میں آئیں گے۔ امیر ممالک میں نوجوان آبادی وقت کے ساتھ کم ہو تی چلے جائے گی جبکہ غریب ممالک میں اس کی تعداد بڑھتی جائے گی ، خصوصاً افریقہ اور جنوبی ایشیائی جیسے خطوں میں سست رفتار اقتصادی شرح نمو اور بڑھتی ہوئی نوجوان آبادی کی وجہ سے ان خطوں کے ممالک میں بیروز گاری، جرائم کی شرح میں اضافے اور سیاسی عتدم استحکام جیسے مسائل بھی بڑھ جائیں گے۔
اقتصادی مسائل اور بڑھتے ہوئے سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے جہاں دنیا بھر میں امن عامہ متاثر ہو گا وہیں بہتر حکومت کے اہداف کا حصول بھی بڑی حد تک مشکل ہو جائے گا۔ نہ صرف ممالک کے اندرونی معاملات میں اہم فیصلہ سازی متاثر ہو گی بلکہ عالمی پیمانے پر پائے جانیوالے اہم چیلنجوں پر قابو پانا بھی مشکل ہو جائے گا۔