پاکستان کی اعلیٰ سیاسی و فوجی قیادت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر اتفاق کرلیا ہے۔اکستان میں فوجی عدالتوں کے قیام کی دو سالہ مدت 2 روز قبل ختم ہوگئی تھی، جس کے بعد ان عدالتوں نے کام بند کردیا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان  کی اعلیٰ سیاسی و فوجی قیادت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر اتفاق کرلیا ہے۔ پاکستان فوجی عدالتوں میں توسیع کی مدت تمام سیاسی جماعتوں کی رضا مندی کے بعد طے جائے گی، جبکہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لیے آئینی ترمیم کے حوالے سے وفاقی حکومت نے پہلے ہی مشاورت شروع کردی ہے۔وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت خارجہ تعلقات سے متعلق سیاسی و عسکری قیادت کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ملک کی داخلی و خارجی سکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی کا جائزہ لیا گیا۔فوجی عدالتوں کے حوالے سے شرکا کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں نے ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ ان سے آپریشن ضرب عضب‘ کے تحت کارروائیوں کو معنی خیز بنانے میں بھی مدد ملی۔۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ، وزیر اعظم کے سیکریٹری اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔واضح رہے کہ پاکستان میں فوجی عدالتوں کے قیام کی دو سالہ مدت 2 روز قبل ختم ہوگئی تھی، جس کے بعد ان عدالتوں نے کام بند کردیا تھا۔