مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سال 2016 فلسطینی بچوں کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوا جس میں اسرائیلی افواج نے اپنی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معصوم بچوں پر گولیاں برسائیں جس سے 32 بچے شہید ہوگئے۔ فلسطینی بچوں کو اسرائیلی افواج کے چھاپوں، مقبوضہ مغربی کنارے میں نہتے افراد کے احتجاج اور دیگر کارروائیوں میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
فلسطینی احتساب کمیٹی کے مطابق مرنے والے 32 بچوں میں سے 19 کی عمریں 16 سے 17 برس اور 13 کی عمریں 13 سے 15 برس تھیں۔ رپورٹ کے مطابق ویڈیو اور تصاویر فوٹیج کے ثبوت آنے کے باوجود بھی اسرائیلی فوجی اہلکاروں کو بہت کم سزا ملتی ہے اور ان پر مقدمات چلانے میں تاخیری حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔ فلسطینی احتساب کمیٹی کے سربراہ آئی ابو ایکتیش کا کہنا ہے کہ " اسرائیلی افواج " شوٹ کرو اور قتل کی پالیسی پر گامزن ہے اور اس تشدد کی بظاہرکوئی معقول وجہ نظر نہیں آتی۔