مہر خبررساں ایجنسی نے این ڈی ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی فوج کے نئے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک ایک ضروری پیغام تھا، مستقبل میں ایسی کارروائیوں کے امکان کومستردنہیں کیا جا سکتا۔ہندوستانی فوج کے سربراہ نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک میں پیغام زیادہ تھا جودینا ضروری تھا، اگرسرحدپاردہشت گردی کے کیمپ ہیں اوروہاں سے ہماری طرف ایل اوسی پرصورتحال کوخراب کیا جاتا ہےتوپھرہم دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنےکاحق رکھتے ہیں ۔ اپنے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ سرحد پار کے عسکریت پسندوں سے نمٹنے کیلیے بہت سی حکمت عملیاں زیرغورہیں اورسرجیکل اسٹرائیک کا مظاہرہ ان سے میں صرف ایک ہے، ہم دیگر طریقوں پربھی کام کر رہے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو بھارتی فوج سرحد پراپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے سے ہچکچائے گی نہیں۔ہندوستانی فوج کے نئے سربراہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول کے معاملات کو دیکھنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ادھر لکھنو میں خطاب کرتے ہوئے بھارت کے ریٹائر ہونے والے آرمی چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت بیک وقت چین اور پاکستان کے ساتھ دو محاذوں پر لڑ سکتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 4 جنوری 2017 - 11:46
ہندوستانی فوج کے نئے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک ایک ضروری پیغام تھا، مستقبل میں ایسی کارروائیوں کے امکان کومستردنہیں کیا جا سکتا۔