ترکی میں جولائی میں ہونے والی ناکم فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کی گرفتاری کا سلسلہ پچھلے 6 مہینے سے جاری ہے اور اب سزائیں دینے کا باقاعدہ سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے اور پہلے مرحلے میں 29 پولیس افسران کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں جولائی میں ہونے والی ناکم  فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کی گرفتاری کا سلسلہ  پچھلے 6 مہینے سے جاری ہے اور اب سزائیں دینے کا باقاعدہ سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے اور پہلے مرحلے میں 29 پولیس افسران کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ترک عدالت کی جانب سے جاری ہونے والی فردجر م میں سزا یافتہ پولیس افسران پر مختلف قسم کے جرائم میں ملوث ہونے کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ سزا پانے والوں میں سے کچھ پر الزام تھا کہ وہ ایک دہشتگرد تنظیم کے کارکن ہیں جبکہ بعض لوگوں پر الزام تھا کہ انہوں نے آئینی احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بغاوت کی تھی۔
سزا یافتہ پولیس افسران میں پولیس کے وہ تین پائلٹ بھی شامل ہیں جنہیں سپیشل فورسز کوصدر رجب طیب اردوغان کے محل کی حفاظت کیلئے لے جانے کی ذمہ داری دی گئی تھی تاہم انہوں نے یہ ذمہ داری ادا کرنے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ 15 جولائی کو ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں 240 افراد مارے گئے تھے۔ بغاوت کی ناکامی کے بعد ترک حکومت نے بڑے پیمانے پر فوجیوں ، پولیس ، سرکاری اداروں اور ججوں کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع کیا اور 80 ہزار سے زائد سرکاری و غیر سرکاری ملازمین کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ 1 لاکھ سے زائد لوگوں کو نوکریوں سے برخاست کردیا گیا تھا۔