جرمنی کی پولیس کا کہنا ہے کہ برلن کے حملے میں ایک سے زیادہ افراد ملوث ہوسکتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جرمنی کی پولیس کا کہنا ہے کہ برلن کے حملے میں ایک سے زیادہ افراد ملوث ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اُنھیں ہیلپ لائن کے ذریعے حملے سے متعلق معلومات پر مشتمل 500 ’لیڈز‘ ملی ہیں۔ جرمن میڈیا کے مطابق انیس امری کو ٹرک سے ملنے والی دستاویزات کی بنیاد پر تلاش کیا جارہا ہے۔ ادھر وفاقی پراسیکیورٹرز نے کوئی ایسی اطلاع دینے پر ایک لاکھ یورو کے انعام کا اعلان کیا، جس سے ملزم انیس امری کی گرفتاری میں مدد مل سکے گی۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24 سالہ انیس کی جرمنی میں پناہ حاصل کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔ برلن میں ٹرک حملے کے الزام میں پولیس کو تیونس سے تعلق رکھنے والے شخص انیس امری کی تلاش ہے۔ شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے برلن حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم اب تک اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔