مہر خبررساں ایجنسی نے حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے انقرہ میں بہیمانہ طور پر قتل کئے جانے والے روسی سفیر کے قتل کا الزام سنی رہنما فتح اللہ گولن پر عائد کردیا ہے۔ ترکی کے وزير خارجہ نے اپنے امیرکی ہم منصب جان کیری کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اور روس اچھی طرح جانتے ہیں کہ روسی سفیر کے قتل کے پیچھے فتح اللہ گولن کی تنظیم کا ہاتھ ہے۔ ذرائع کے مطابق ماسکو میں روس، ایران اور ترکی کے وزراء خارجہ کی ملاقات کے بعد ترک وزير خارجہ نے امریکی وزير خارجہ کو اس بات سے آگاہ کیا ہے۔ ترک وزير خارجہ نے سہ فریقی اجلاس کے بارے میں بھی امریکی وزير خارجہ کو آگاہ کیا۔ امریکی وزير خارجہ نے بھی روسی سفیر کے قتل پر افسوس کا اظءار کیا۔ ذرائع کے مطابق ترک حکومت ملک میں جاری تشدد اور بد امنی کا ذمہ دار فتح اللہ گولن کو قرار دے رہی ہے ذرائع کے مطابق فتح اللہ گولن امریکہ میں مقیم ہے جسے امریکی اور سعودی عرب کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔
اجراء کی تاریخ: 21 دسمبر 2016 - 19:28
ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے انقرہ میں بہیمانہ طور پر قتل کئے جانے والے روسی سفیر کے قتل کا الزام سنی رہنما فتح اللہ گولن پر عائد کردیا ہے۔