مہر خبررساں ایجنسی کی پورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکہ کے حالیہ اقدامات کو مشترکہ جامع ایکشن پلان کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایران کے بارے میں جو رویہ اپنا رکھا ہے اس سے حکومت امریکہ پر عالمی اعتماد کم ہو جائے گا۔
تہران میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو سے گفتگو میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران شروع ہی سے جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے ساتھ مثبت اور فنی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں رہا ہے اور یہ تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے جامع ایٹمی معاہدے کو ایک عظیم اور مثبت تجربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے نے خطے میں تعاون اور استحکام کے نئے ماحول کوجنم دینے کے ساتھ ساتھ ایران کے خلاف ظالمانہ اور ناجائز پابندیوں کو ختم کرا دیا ہے۔ انہوں نے آئی اے ای اے پر زور دیا کہ وہ جامع ایٹمی معاہدے کو مضبوط اور پائیدار بنائے رکھنے کی پوری کوشش کرے اور اس کی رپورٹیں پوری طرح غیر جانبدار ہونا چاہئیں۔ صدر روحانی نے کہا کہ ایران، جامع ایٹمی معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس معاہدے کی پائیداری کا دارو مدار تمام فریقوں کی جانب سے اس کی پابندی کیے جانے میں مضمر ہے۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو نے اس موقع پر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے لیکر اب تک اپنے تمام وعدوں پر بخوبی عمل کیا ہے اور ان کا ادارہ بھی اس معاہدے پر عمل درآمد کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے یقین دلایا کہ آئی اے ای اے ایک غیر جانبدار اور فنی ادارے کے طور پر اپنا کام جاری رکھے گا۔