مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں میں گٹھ جوڑ ہر صورت ختم کریں گے جب کہ قیام امن کے لیے پاک افغان بارڈر کی دوسری جانب دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہوگی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور ہیڈ کوارٹرز پشاور کا دورہ کیا جہاں کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے ان کا استقبال کیا جب کہ پاک فوج کے سربراہ نے کور ہیڈ کوارٹر پشاور میں پورا دن گزارا، اس موقع پر انہیں فاٹا، خیبرپختونخواہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں سیکیورٹی آپریشن پربریفنگ دی گئی۔ ترجمان کے مطابق آرمی چیف نے بارڈر مینجمنٹ پر پیشرفت کا جائزہ لیا جب کہ تعمیراتی کاموں، سرحد پرایف سی کی کارکردگی کی تعریف کی اور ایف سی کی صلاحیتوں میں بہتری لانے کی ہدایت کی۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے اب تک کے آپریشن میں حاصل کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقے میں قیام امن ، ترقیاتی کاموں کے لیے پاک فوج ، قبائل شانہ بشانہ رہیں گے جب کہ پاک فوج فاٹا بھر میں ترقیاتی کاموں سے متعلق قبائلی عوام کے ساتھ ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے انٹیلی جنس بنیادوں پر کومبنگ آپریشنز جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے درمیان روابط ختم کرنے کے لیے بہتر بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے جب کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں میں گٹھ جوڑ ہر صورت ختم کریں گے۔