ہندوستانی ریاست اتر پردیش کی ہائی کورٹ نے مسلم پرسنل لاء سے متعلق ایک مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے بیک وقت تین طلاقوں کو غیر آئینی اور مسلم خواتین کے حقوق کے خلاف قرار دے دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی ریاست اتر پردیش کی ہائی کورٹ نے مسلم پرسنل لاء سے متعلق ایک مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے بیک وقت تین طلاقوں کو غیر آئینی اور مسلم خواتین کے حقوق کے خلاف قرار دے دیا ہے۔ الہٰ آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ کوئی پرسنل لاء بورڈ آئین سے اوپر نہیں ہے، ایک ساتھ تین طلاقوں سے خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے، خواتین کی جانب سے تین طلاقوں کا معاملہ بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے بھی سپریم کورٹ میں تین طلاقوں کو صنفی انصاف، مساوات اور آئین کے خلاف قرار دیا تھا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا کہنا ہے کہ مذہب میں بنائے گئے قوانین پر عدالت میں سوالات نہیں اٹھانے چاہیے۔