ترکی نے یورپی یونین میں شمولیت کے بجائے چین اور روس کی قیادت میں قائم وسطی ایشیائی ریاستوں کے بلاک میں شامل ہونے کا عندیہ دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی نے یورپی یونین میں شمولیت کے بجائے چین اور روس کی قیادت میں قائم وسطی ایشیائی ریاستوں کے بلاک میں شامل ہونے کا عندیہ دیا ہے۔ رجب طیب اردوغان نے پاکستان اور ازبکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اپنے صدارتی ہوائی جہاز میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے یورپی یونین میں شمولیت پر بیزاری کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ اب اُن کا ملک یورپی یونین میں شمولیت کا زیادہ خواہشمند نہیں رہا۔ اردوغان کے مطابق انہوں نے قازقستان اور روس کے صدور نور سلطان نذربائیف اور ولادیمیر پوٹن کو شنگھائی تعاون تنظیم میں شامل ہونے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ ترک صدر کے مطابق اگلے مہینوں میں مثبت پیش رفت کے اشارے آئے تو اُن کا ملک شنگھائی گروپ کا حصہ بن سکتا ہے۔