ہندوستانی راجیہ سبھا اجلاس میں مودی حکومت کی جانب سے 1000 اور 500 کے نوٹ منسوخ کرنے کے فیصلے پر گرما گرم بحث ہوئی، اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ اوڑی واقعے میں دہشت گردوں نے اتنے لوگ نہیں مارےجتنے مودی پالیسی نے مار دیئے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی راجیہ سبھا اجلاس میں مودی حکومت کی جانب سے 1000 اور 500 کے نوٹ منسوخ کرنے کے فیصلے پر گرما گرم بحث ہوئی، اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ اوڑی واقعے میں دہشت گردوں نے اتنے لوگ نہیں مارےجتنے مودی پالیسی نے مار دیئے۔ہندوستانی پارلیمنٹ اجلاس کے دوسرے دن اپوزیشن لیڈرغلام نبی آزاد نے کرنسی منسوخی فیصلے پرحکومت پر کڑی تنقید کی۔
 غلام نبی آزاد کے بیان پر بی جے پی یونین منسٹر وینکائی نائیڈو بھڑک اٹھے، انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلے کا دہشت گرد حملے سے مقابلہ کرنا قوم کی بےعزتی ہے،اپوزیشن لیڈر اپنے بیان پر معافی مانگیں۔
اس پر غلام نبی آزاد نے کہا کہ تم لوگ خود پاکستان میں شادیوں میں شرکت کرتے ہواور ہمیں معافی مانگنے کا کہہ رہے ہو، تلخ کلامی بڑھنےپر اسپیکر نے اجلاس کل تک کے لیے مؤخر کر دیا ہے ذرائع کے مطابق مودی کے فیصلے کا جہاں بعض حلقوں میں خیر مقدم کیا جارہا ہے وہیں غریب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ذرائع کے مطابق مودی نے اپنے فیصلے سے ملک کے اقتصاد پر بہت بڑا حملہ کیا ہے جس کے بعد اقتصادی لحاظ سے ہندوستان کا دیوالیہ بھی ہوسکتا ہے۔