مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن تحریک سے وابستہ افراد اور اداروں کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن جاری ہے، ترک حکومت نے تازہ کارروائی میں نیوی سے تعلق رکھنے والے291 اہلکاروں کو معطل کرھیا ہے۔ ان اہلکاروں پر الزام لگایا گیا ہے کہ ان کا جولائی کے مہینے میں صدر رجب طیب اردوغان کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت سے تعلق تھا، ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک صدر اردوغان کی حکومت ایک لاکھ 10ہزار ججوں، اساتذہ، پولیس اہلکاروں، فوجی اہلکاروں اور سرکاری اہلکارووں کو معطل یا فارغ کر چکی ہے جبکہ 36 ہزار افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، ادھر جرمنی کے شہر کولون میں کردوں اور علوی عقیدے سے تعلق رکھنے والے10 ہزار افراد نے ترک صدر کے خلاف مظاہرے میں شرکت کی، اس موقع پر مظاہرین نے ایسے جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کے رہنما عبداللہ اوجلان کی تصویریں لگی ہوئی تھیں، یہ کرد رہنما اس وقت ترکی میں جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 14 نومبر 2016 - 10:25
ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن تحریک سے وابستہ افراد اور اداروں کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن جاری ہے، ترک حکومت نے تازہ کارروائی میں نیوی سے تعلق رکھنے والے291 اہلکاروں کو معطل کردیا ہے۔