مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق خلیج فارس تعاون کونسل نےخطے میں اپنی تخریب کارانہ پالیسیاں جاری رکھنے کے سلسلے میں امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی وفاداری کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں خلیج فارس تعاون کونسل نے سعودی عرب کے نائب وزیر ارشاد و اطلاعات عبدالمحسن بن فاروق الیاس کی قیادت میں ایک اعلی سطحی وفد واشنگٹن روانہ کیا ہے۔۔ عبدالمحسن فاروق کا کہنا ہے کہ ان کا وفد امریکہ کےمختلف فکری مراکز کا دورہ کرےگا جس میں امریکہ کی خآرجہ تعلقات کونسل، بروکینگز ادارہ، مشرق وسطی کے تحقیقاتی سینٹر، آٹلانٹک کونسل اور ویلسن جیسے مراکز شامل ہیں۔ خلیج فارس تعاون کونسل در حقیقت سعودی عرب کی ایک ترجمان کونسل ہے اور اس کونسل کے وفد کی امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں سعودی عرب اور امریکہ کے نظریات کو یکساں بنانے کی کوشش کی جائےگی اور یہ وفد امریکہ کے تئیں سعودی عرب اور خلیج فارس تعاون کونسل کی وفاداری کا بھی اعلان کرےگا ۔ اطلاعات کے مطابق خلیج فارس تعاون کونسل کو علاقہ میں اپنی تخریبی پالیسیاں جاری رکھنے کے سلسلے میں امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بہت زيادہ توقعات ہیں۔ خلیج فارس تعاون کونسل کی علاقہ میں جاری تباہ کن پالیسیاں پہلے ہی شام ، عراق، لیبیا اور یمن میں نمایاں ہیں خلیج فارس تعاون کونسل بھی امریکہ کا ایک ذیلی ادارہ ہے اور اس وفد کا واشنگٹن کے دورے کا اصلی مقصد ڈونلڈ ٹرمپ کے تئیں اپنی وفاداریوں کا اعلان کرنا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ ملکر گذشتہ برسوں میں مختلف ناموں طالبان، القاعدہ، داعش ، النصرہ، بوکوحرام ، الشباب جیسے کئی دہشت گرد گروہوں کو تشکیل دیا اور اس سلسلے میں دہشت گردوں کوبھاری مقدار میں رقم بھی فراہم کی۔ اور آج بھی سعودی عرب شام، لیبیا، یمن ، عراق اور افغانستان و پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گردوں کو بھاری مقدار میں رقم فراہم کررہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسلامی ممالک میں جاری دہشت گردی کے پيجھے سعودی عرب اور امریکہ کا مشترکہ ہاتھ ہے اور دونوں ممالک ملکر خطے میں اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ خلیج فارس تعاون کونسل خطے میں امریکہ اور سعودی عرب کا مضبوط بازو ہے جو تخریب کاری میں امریکہ اور سعودی عرب کو بڑے پیمانے پر مدد فراہم کررہا ہے۔