مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان طالبان کی جانب سے علماء کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ بین الاقوامی مذہبی کانگریس کے ذریعہ کابل میں مغرب کی حمایت یافتہ حکومت کو قانونی حیثیت فراہم کرنے کی راہ ہموار نہ کی جائے۔ طالبان کے پیغام میں کہا گیا ہےکہ افغانستان میں مغرب نواز لوگوں کے خلاف طالبان جہاد میں مصروف ہیں، جبکہ اس کانفرنس کے ذریعہ افغانستان کی سرزمین پر حملہ کرنے والوں کی مدد کی جارہی ہے اور طالبان اس کی اجازت نہیں دیں گے۔طالبان کے پیغام میں مزید کہا گیا کہ دشمن، گمراہ کن پروپیگنڈے، نفسیاتی جنگ، خفیہ منصوبوں، جعلی فتووں اور قیام امن کی کوششوں جیسی غیر حربی چالوں کے ذریعے افغان قوم میں بڑھنے والے جہادی جذبے کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے گذشتہ ماہ ریاض کے دورے میں افغانستان کی صورتحال پر اسلامی اسکالرز کی بین الاقوامی کانفرنس کا اعلان کیا تھا، تاہم کانفرنس کی کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی گئی تھی۔ اس اسلامی کانفرنس کو سعودی عرب کی بھر پور حمایت حاصل ہے اور سعودی عرب مغرب نواز ممالک میں سرفہرست ہے اور مسلم ممالک کی مشکلات کا اصلی ذمہ دار سعودی عرب ہے جو امیرکہ کی ہر معاملے میں مدد اور پشتپناہی کررہا ہے اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 9 نومبر 2016 - 13:28
افغان طالبان کی جانب سے علماء کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ بین الاقوامی مذہبی کانفرنس کے ذریعہ کابل میں مغرب کی حمایت یافتہ حکومت کو قانونی حیثیت فراہم کرنے کی راہ ہموار نہ کی جائے۔