مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل حسین سلامی نے 13 آبان کی مناسبت سے ایک عظيم ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اپنے وعدوں پرعمل نہ کیا تو مشترکہ ایٹمی معاہدہ کو میوزیم میں بھیج دیں گے۔
جنرل سلامی نے تہران میں امریکی جاسوسی مرکز (سفارتخانہ) پر قبضہ اور سامراجی طاقتوں کے ساتھ مقابلے کے دن کی مناسبت سے ایک عظيم الشان ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے اور امریکہ کو اس معاہدے پر بغیر کسی تعلل کے عمل کرنا چاہیے یہ ایرانی سرزمین ہے اور اس سرزمین کے فرزندوں نے اسلام اور انقلاب کے سائے میں زندگی بسر کرنے اور کسی کو باج ادا نہ کرنے کا عزم کررکھا ہے ۔
جنرل سلامی نے کہا کہ ایرانی قوم باشعور قوم ہے جو اپنے وعدوں کے مطابق عمل کو اپنی اخلاقی اور مذہبی ذمہ داری سمجھتی ہے لیکن وعدوں پر عمل کرنا صرف ایک طرفہ عمل نہیں ہے اور ایرانی قوم کے صبر کا پیمانہ بھی نامحدود نہیں ہے۔
جنرل سلامی نے کہا کہ امریکی حکام کومکر و فریب کی عینک اتار کر حقائق پر نظر رکھنی چاہیے۔ ایرانی قوم کے قول اور عمل میں یکسانیت ہے۔ جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ایرانی قوم نے گذشتہ 38 سال میں امریکہ کی شوم سازشوں کو ناکام بنا تے ہوئے ثابت کردیا ہے ایرانی قوم امریکہ کے مقابلے میں اپنی استقامت کو جاری رکھےگی اور ہم امریکہ سے خوفزدہ ہونے والے نہیں ہیں ۔
جنرل سلامی نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے حصول کے سلسلے میں دشمنوں کا ہرجگہ پیچھا کریں گے امریکیون کو جان لینا چاہیے کہ اگر انھوں نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اپنے وعدون کے مطابق عمل نہ کیا تو ہم اس معاہدے کو میوزیم میں بھیج دیں گے۔
جنرل سلامی نے کہا کہ ایرانی حکومت نے قوم کے ساتھ عہد کیا ہے کہ اگر فریق مقابل نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل نہ کیا تو ملک میں پرامن ایٹمی پیشرفت کا سلسلہ دوبارہ فعال ہوجائے گا۔
جنرل سلامی نے کہا کہ امریکہ علاقہ میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکر بھیانک جرائم کا ارتکاب کررہا ہے لیکن امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک کو دنیا اور آخرت میں ذلت اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملےگا۔