ہندوستان میں مختلف جماعتوں کے سیاسی رہنماؤں کو خودکشی کرنے والے فوجی اہلکار کی فیملی سے ملاقات سے روک دیا گیا، جبکہ پولیس نے کانگریسی رہنما راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان میں مختلف جماعتوں کے سیاسی رہنماؤں کو خودکشی کرنے والے فوجی اہلکار کی فیملی سے ملاقات سے روک دیا گیا، جبکہ پولیس نے کانگریسی رہنما راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نئی دہلی کے اسپتال پہنچنے والے کانگریس رہنما راہول گاندھی کو سکیورٹی حکام نے اندر جانے کی اجازت ہی نہیں دی۔ راہول گاندھی دیگر رہنماؤں سمیت پنشن نہ ملنے پر خودکشی کرنے والے فوجی اہلکار کی فیملی سے ملاقات کے لیے وہاں پہنچے تھے، انہوں نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کیا یہ نیا ہندوستان بن رہا ہے۔ ہندوستانی  نجی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق ’’ون رینک ون پنشن ‘‘کے لئے خودکشی کرنے والے سابق بھارتی فوجی کے اہل خانہ سے ملنے کے لئے راہول گاندھی ’’رام منوہر لوہیا ہسپتال‘‘ پہنچے ، لیکن پولیس نے انہیں اندر نہیں جانے دیااور انہیں حراست میں لے کر’’ر مندر مارگ پولیس سٹیشن لے جایا گیا، جہاں سے بعد میں انہیں چھوڑ دیا گیالیکن کچھ دیر بعد راہول گاندھی اور جیوترادتیہ سندھیا کو’’ کناٹ پلیس پولیس‘‘ نے ایک بار پھر حراست میں لے لیااور دونوں کو’’ مندر مارگ پولیس سٹیشن رکھا گیاہے، دونوں لیڈر کناٹ پلیس جا رہے تھے۔ ادھر اب دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے،جبکہ ان کے ساتھ عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔اپنی گرفتاری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا کہنا تھا کہ کہ اگر دہلی میں کوئی سانحہ رونما ہوتا ہے ، تو ملنا میری ذمہ داری ہے، میں تین گھنٹے سے یہاں ہوں، مجھے کیوں نہیں ملنے دیا جا رہا ہے؟