مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں دھرنے میں شرکت کے لیے آنے والے تحریک انصاف کے قافلے پر پولیس نے ہارون آباد موٹروے پر شیلنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں ہوئی ہوئیں جب کہ شیلنگ سے بعض کارکنان کی حالت خراب ہوگئی جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا قافلہ پشاور سے اسلام آباد پہنچنے کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپخونخواہ پرویز خٹک کی سربراہی میں کارکنان کی بڑی تعداد کے ساتھ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے جس میں صوبائی وزیر بھی شامل ہیں، پرویز خٹک کی سربراہی میں آنے والا قافلہ جیسے ہی اٹک میں حضرو پہنچا تو وہاں انہیں پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ تحریک انصاف کے کارکنان نے جب رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی تو وہاں موجود پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے مظاہرین پر شیلنگ شروع کردی، پولیس کی شیلنگ کے بعد کارکنان بھی بپھر گئے اور اس دوران پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس کی شیلنگ کے نتیجے میں کچھ شیل وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی گاڑی کے قریب بھی گرے جس سے پرویز خٹک کو پیچھے ہٹنا پڑا جب کہ پولیس کی شیلنگ سے تحریک انصاف کے بعض کارکنان کی حالت غیر ہوگئی جس کےباعث انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔حضرو پر تحریک انصاف، پولیس اور ایف سی کے درمیان جھڑپیں ہوئی اور کارکنان نے پتھراؤ کردیا جس سے 14 ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوگئے جب کہ اس دوران مشتعل مظاہرین نے ایک موٹرسائیکل کو آگ لگادی جس سے اس کی ٹنکی پھٹ گئی، موٹرسائیکل کی ٹنکی پھٹنے سے قریب کھڑی گاڑیوں کو آگ لگ گئی جس سے 10 گاڑیاں جل گئیں۔ ہارون آباد موٹروے پر پولیس سے جھڑپوں کے بعد ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ جس طرح کشمیر میں ظلم ہورہا ہے ہمیں بالکل اسی طرح لگ رہا ہےکہ ہم پر بھی ظلم کیا جارہا ہے، ہمارا راستہ روکا گیا اور فائرنگ کی گئی، پولیس ہم پر شیلنگ کررہی ہے مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہفتوں کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہم پر اور ہمارے صوبے پر ظلم کررہے ہے، ہمارے پاس کوئی چاقو تک نہیں، یہ لوگ تشدد کررہے ہیں جس سے ہمارے لوگ بے ہوش اور زخمی ہورہے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ضمانت دیتا ہوں ہم کوئی تشدد نہیں کریں گے، ہم صرف بنی گالہ اپنے لیڈر کے پاس جارہے ہیں کیونکہ ہم اپنے لیڈر کےساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ابھی اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کی کال نہیں دی، لاک ڈاؤن کا فیصلہ عمران خان کریں گے لیکن حکومت راستے نہیں کھول رہی، ہمیں اجلاس میں شرکت کرنا ہے جس کے بعد لاک ڈاؤن کا فیصلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ظالموں کے ساتھ بات نہیں کی جاسکتی، یہ لوگ قانون کو نہیں مانتے اور سڑکیں بند کرتے ہیں، ہمیں اپنے ملک کے دارالحکومت جانے نہیں دیا جارہا، حکومت نے تماشہ بنا رکھا ہوا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 31 اکتوبر 2016 - 19:18
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں دھرنے میں شرکت کے لیے آنے والے تحریک انصاف کے قافلے پر پولیس نے ہارون آباد موٹروے پر شیلنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں ہوئی ہوئیں جب کہ شیلنگ سے بعض کارکنان کی حالت خراب ہوگئی جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔