پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئٹہ کے سانحے کے 3 دن بعد وزیر داخلہ اچھے طالبان کے ساتھ تصاویر بنوا رہے تھے وزیر داخلہ کے دہشت گردوں کے ساتھ قریبی روابط ہیں لہذا انھیں استعفی دیدینا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئٹہ کے سانحے کے 3 دن بعد وزیر داخلہ اچھے طالبان کے ساتھ تصاویر بنوا رہے تھے وزیر داخلہ کے دہشت گردوں کے ساتھ قریبی روابط ہیں لہذا انھیں استعفی دیدینا چاہیے۔کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر وہابی دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی سول ہسپتال میں عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایئر پورٹ پر جب حملہ ہوا تھا، اس وقت مسلم لیگ (ن) نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مستعفی ہوں، بعد میں صفورہ گوٹھ کا سانحہ ہوا تھا تو وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ سے استعفیٰ مانگا گیا، جب کوئٹہ میں ہزارہ برادری پر حملے ہوئے تو اس وقت کے صدر آصف زرداری کا استعفیٰ مانگا گیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گرد بڑھ گئی ہے اور وزیر داخلہ دہشت گردوں کے ساتھ فوٹو بنوا رہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو بھی نواز شریف اور چوہدری نثار کی سیاسی سوچ کے خلاف ہوں، تو ماڈل ٹاؤن جیسے واقعات اور اسلام آباد میں تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن پر حملہ ہوتا ہے، لیکن  دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی۔انہوں نے چوہدری نثار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لوگ اپنی ماں سمیت سب کچھ دینے کے لیے تیار ہیں، لیکن چودھری نثار دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے تیار نہیں۔