پاکستانی سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی درخواست خارج کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی درخواست خارج کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ  لیکس پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم کسی سیاسی مسئلے میں نہیں پڑیں گے لیکن انتظامیہ شہریوں کو ان کے حقوق دینے میں ناکام رہی تو مداخلت کریں گے جب کہ فریقین کو سن کر پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ جسٹس عارف خلجی حسین کا کہنا تھا کہ عدالت کو کوئی دھمکی نہیں دے سکتا۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔