مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے عربی اور افریقی امور کے ڈائریکٹر حسین جابری انصاری نے چینل دو کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران شام میں جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے اور ہم ہر ایسے اقدام کی سنجیدہ حمایت کرتے ہیں جو شام ميں جنگ بندی اور دہشت گردی کے خلاف ہو۔
جابری انصاری نے کہا کہ شام میں طویل عرصہ تک دہشت گردی پوری دنیا میں دہشت گردی کے فروغ کا باعث بن رہی ہے لیکن بعض ممالک دہشت گردی اور انسانی بحران سے اپنے خاص اہداف اور مقاصد تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔
جابری انصاری نے روسی اور شامی حکام کے ساتھ گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان ملاقاتوں میں انسانی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں امداد رسانی پر غور کیا گیا ۔ روس کا کہنا ہے کہ شام کا اصلی مسئلہ دہشت گردی کا مسئلہ ہے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے بغیر شام کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ جبکہ امریکہ دہشت گردی کو خاص مسئلہ نہیں سمجھتا بلکہ امریکہ دہشت گردی کے ذریعہ شامی حکومت کو گرانے کی مذموم کوشش کررہا ہے۔
انصاری نے کہا کہ ایران نے گذشتہ ساڑھے پانچ برسوں میں شام میں جنگ بندی کے سلسلے میں مختلف تجاویز پیش کی ہیں اور ایران شام میں جنگ بندی کے سلسلے میں سنجیدہ کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
جابری انصاری نے یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ اور مجرمانہ فوجی حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب جیسے شام اور عراق میں دہشت گردوں کی بھر پور حمایت کرہا ہے اسی طرح وہ یمن میں خود براہ راست بربریت دکھا ہے اور یمن کے نہتے عربوں کو اپنی بہیمانہ کارروائیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔