مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی ی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برازیل کی سینیٹ نے سابق صدر ڈلما روسیف کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے حق میں ووٹ دے کر انھیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق برازیل کی سینیٹ نے سابق صدر ڈلما روسیف کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا ہے جس کے بعد بائیں بازو کی ورکرز پارٹی کی 13 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جب کہ ڈلما روسیف پر ملک کے بجٹ کے اعداد وشمار میں ہیرا پھیری کا الزام ہے جس کی وہ تردید کرتی آئی ہیں۔ڈلما روسیف کے عہدہ صدارت کی مدت یکم جنوری 2019 کو ختم ہونا تھی تاہم سینیٹ کے 61 سینیٹرز نے مواخذے کے حق میں جبکہ 20 نے مواخذے کے خلاف ووٹ ڈالے۔ برازیل کے قائم مقام صدر مائیکل ٹیمر ڈلما روسیف کے عہدۂ صدارت کی مدت ختم ہونے تک ملک کے صدر رہیں گے اور توقع ہے کہ برازیل کی پی ایم ڈی پی جماعت سے تعلق رکھنے والے مائیکل ٹیمر سرکاری طور پر بدھ کو صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔واضح رہے کہ ڈلما روسیف 2011 میں برازیل کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوئیں اور 2014 میں دوبارہ صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوئیں تاہم کرپشن الزامات کے بعد رواں سال مئی میں برازیل کی سینیٹ میں ڈلما روسیف کے خلاف مواخذے کی کارروائی چلانے کے حق میں ووٹ ڈالے گئے تھے جس کے بعد انھیں معطل کر دیا گیا تھا۔
اجراء کی تاریخ: 1 ستمبر 2016 - 01:06
برازیل کی سینیٹ نے سابق صدر ڈلما روسیف کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے حق میں ووٹ دے کر انھیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔