ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا 40 فیصد حصہ دماغی اور نفسیاتی صحت کے مسائل سے دوچار ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا 40 فیصد حصہ دماغی اور نفسیاتی صحت کے مسائل سے دوچار ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستانی نڑاد امریکی شہری ابیھہ بلگرامی اپنی پڑھائی کے بعد سماجی بہبود کے شعبے سے منسلک ہیں اور آج کل وہ امریکی دارالحکومت میں ذہنی امراض کے لیے رضاکارانہ طور پر سہولیات میسر کرنے والے ایک ادارے گرین ڈور کے ساتھ اسسٹنٹ ڈائریکٹر برائے ترقی کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ ابیھہ کہتی ہیں کہ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کا خیال رکھنا بھی بہت اہم ہے، پاکستان میں ذہنی صحت کا خیال رکھنے اور دماغی بیماریوں کے بارے میں آگاہی کی کمی ہے، جس کی وجہ شاید پاکستان میں صحت کے لیے مختص کیے گئے بجٹ میں سے صرف 2 فیصد دماغی امراض اور ان کے علاج کے لیے خرچ کیا جاتا ہے ادھر پاکستان میں ذہنی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا 40 فیصد حصہ کسی نا کسی طرح سے دماغی اور نفسیاتی صحت کے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ ان حالات میں گرین ڈور جیسے ادارے وقت کی اہم ضرورت ہیں۔پاکستان ایسوسی ایشن آف مینٹل ہیلتھ کے مطابق پاکستان میں تقریبا 15 لاکھ لوگ ذہنی امراض کے مسائل سے دو چار ہیں جو آبادی کا 8 فیصد ہے؛ جبکہ پاکستان میں ذہنی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا 40 فیصد حصہ کسی نا کسی طرح سے دماغی اور نفسیاتی صحت کے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔