مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانوی عدالت نے وہابی دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیم داعش سے منسلک وہابی مبلغ انجم چوہدری کو نام نہاد دولتِ اسلامیہ (داعش) کےلیے حمایت حاصل کرنے اور جوانوں کو داعش کے لئے بھرتی کرنے کا مجرم قراردے دیا ہے'انجم چودھری کوستمبرمیں سزاسنائے جانے کا امکان ہے۔ ۔اطلاعات کے مطابق انجم چودھری اورانکے ساتھی کو10سال قید کی سزا ہوسکتی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ انجم چودھری اور ان کے ساتھی پر داعش کی حمایت کا الزام ہے،ان کو خصوصی آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
ایک برطانوی عدالت نے دہشت گرد اور انتہا پسند برطانوی وہابی مبلغ انجم چوہدری کو نام نہاد دولتِ اسلامیہ (داعش) کےلیے حمایت حاصل کرنے کی دعوت دینے کا مجرم قرار دیا ہے،انجم چوہدری اور ان کے ساتھی محمد میزان الرحمان کو 28 جولائی کو اولڈ بیلی کورٹ نے سزا سنائی تھی لیکن اس کی خبر شائع کرنے پر پابندی تھی۔انجم چوہدری اور ان کے قریبی ساتھی محمد میزان الرحمان پر دہشت گردی ایکٹ 2000 کی دفعہ بارہ کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کی حمایت حاصل کرنے کی دعوت دی تھی جوانوں کو داعش میں بھرتی ہونے کے لئے اکسایا اور ورغلایا۔
لندن کے علاقے الفورڈ سے تعلق رکھنے والے 48 سالہ انجم چوہدری نام نہاد اسلامی گروپ المہاجرون کے سابق سربراہ ہیں۔ جسے ’اسلام فور یوکے‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اسے سنہ 2014 میں کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔
اجراء کی تاریخ: 17 اگست 2016 - 13:41
برطانوی عدالت نے وہابی دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیم داعش سے منسلک وہابی مبلغ انجم چوہدری کو نام نہاد دولتِ اسلامیہ (داعش) کےلیے حمایت حاصل کرنے اور جوانوں کو داعش کے لئے بھرتی کرنے کا مجرم قراردے دیا ہے'انجم چودھری کوستمبرمیں سزاسنائے جانے کا امکان ہے۔