مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بنگلہ دیش کی ایک خصوصی ٹریبونل نے 1971 کی جنگ آزادی میں انسانیت کے خلاف جرائم ثابت ہونے پر جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سابق قانون ساز کو سزائے موت جبکہ 7 دیگر افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔اطلاعات کے مطابق ٹریبونل نے جماعت اسلامی کے سابق رکن اسمبلی سخاوت حسین کو سزائے موت سنا دی۔سخاوت حسین اور ایک اور ملزم اس موقع پر عدالت میں موجود تھے جبکہ باقی 6 افراد کا ٹرائل ان کی غیر موجودگی میں کیا گیا۔ سخاوت حسین اس وقت جماعت اسلامی کے اسٹوڈنٹ ونگ اسلامی چھترا شنگھا کی کمیٹی کےممبر تھے، جن پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے گروپ کا ایک مقامی کمانڈر بن کر پاکستانی سپاہیوں کی مدد کی۔رواں برس مئی میں بھی بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما مطیع الرحمٰن نظامی کو سزائے موت دے دی گئی تھی۔
مطیع الرحمٰن نظامی کو 1971 کی جنگ کے موقع پر قتل، ریپ اور ملک کے دانشوروں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں اکتوبر 2014 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔