ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے مغربی ممالک کی دوستی پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اپنے ملک کے مفاد میں جو بہتر ہوگا وہ کرے گا۔ کوئی ہمیں سمجھانے کی کوشش نہ کرے۔ ہم بچے نہیں کہ ہمیں نصیحتیں کی جائیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے مغربی ممالک کی دوستی پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ترکی اپنے ملک کے مفاد میں جو بہتر ہوگا وہ کرے گا۔ کوئی ہمیں سمجھانے کی کوشش نہ کرے۔ ہم بچے نہیں کہ ہمیں نصیحتیں کی جائیں۔اطلاعات کے مطابق  ترک صدر نےانقرہ میں ناکام فوجی بغاوت کے دوران  متاثر ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور مغربی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بغاوت کے نتیجے میں مرنے والوں پر ہم سے کسی نے بھی تعزیت تک نہیں کی۔یورپی یونین اور نہ ہی مغرب نے اس بارے میں کوئی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی  کو ترکی کو مشورے دینے کی ضرورت نہیں۔ بغاوت کے بعد کریک ڈاؤن پر تنقید کے بجائے مغربی ممالک اپنے کام سے کام رکھیں۔یہ لوگ ہمارے دوست نہیں ہو سکتے۔ ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ترک فوج سے گولن تحریک سے وابستہ عناصر کا صفایا کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ترکی میں 15 جولائی کو فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد کریک ڈاؤن میں ہزاروں فوجیوں اور سول اداروں کے ہزاروں افراد کو گرفتار یا معطل کردیا گیا ہے۔